السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرعون کے بارے میں اکثر علماء کہتے ہیں کہ وہ لاولد تھا۔ جب کہ اشرف علی تھانوی صاحب نے بہشتی زیور جلد نمبر 8 میں فرعون کی بیٹی کا زکر کیاہے۔اس بارے میں واضح جواب چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تفسیر''احسن التفاسیر'' میں ہے:حضرت آسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے فرعون سے کوئی اولاد نہ تھی۔اس واسطے آسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بھی کہا کہ ہم اس کو لے پالک بیٹا بنالیں گے۔(5/77) لیکن اس سے مطلق اولاد کی نفی لازم نہیں آتی۔ممکن ہے ہو۔مجھے کوئی نفی کی نص معلوم نہیں ہوسکی۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب