السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا دعا سے تقدیر بدل سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے دعا کا حکم دیا اور فرمایا ہے:
﴿ادعونى أَستَجِب لَكُم...٦٠﴾... سورة المؤمن
’’تم مجھ سے دعا کرو میں (تمہاری دعا قبول کروں گا)
اور فرمایا:
﴿وَإِذا سَأَلَكَ عِبادى عَنّى فَإِنّى قَريبٌ ۖ أُجيبُ دَعوَةَ الدّاعِ إِذا دَعانِ ۖ فَليَستَجيبوا لى وَليُؤمِنوا بى لَعَلَّهُم يَرشُدونَ ﴿١٨٦﴾... سورة البقرة
’’ جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وه مجھے پکارے، قبول کرتا ہوں اس لئے لوگوں کو بھی چاہئے کہ وه میری بات مان لیا کریں اور مجھ پر ایمان رکھیں، یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔‘‘
لہٰذا جب بندہ کسی سبب مشروع کو اختیار کرے اور دعا کرے تو یہ بھی تقدیر ہے اور تقدیر کو تقدیر ہی کے ساتھ بدلنا ہے، مگر ایسا اس وقت ہوگا جب اللہ چاہے گا اور حدیث صحیح سے ثابت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا:
(إِنَّ الْعَبْدَ لَيُحْرَمُ الرِّزْقَ بِالذَّنْبِ يُصِيبُهُ، وَلَا يَرُدُّ الْقَدَرَ إِلَّا الدُّعَاءُ، وَلَا يَزِيدُ فِي الْعُمُرِ إِلَّا الْبِرُّ)(مسند احمد:5/282‘277‘280وجامع الترمذی‘حديث:2139وسنن ابن ماجه حديث:90)
’’بندہ گناہ کی وجہ سے رزق سے محروم کردیا جاتا ہے تقدیر کو صرف دعا ہی بدل سکتی ہے اور عمر میں صرف نیکی ہی اضافہ کرسکتی ہے۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب