سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حائضہ کے عمرے کا حکم

  • 12668
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 741

سوال

حائضہ کے عمرے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت جس کا عمرے کا ویزا آچکا ہو اور اس کو حیض آ جائے تو وہ اب کیا کرے گی۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی عورت کو چاہئے کہ وہ عمرے کا تلبیہ کہے بغیر ہی مکہ میں چلی جائے اور اس ناپاکی کی حالت میں بیت اللہ میں جانے کی بجائے اپنے ہوٹل پر ہی ٹھہری رہے ،کیونکہ عموما عمرے کا ویزا لمبا ہوتا ہے ،جبکہ ان ایام کی مدت چھ سات دن ہو تی ہے۔جب وہ حیض سے پاک ہو جائے تو مسجد عائشہ (میقات) سے عمرہ کی نیت کر کے اپنا عمرہ مکمل کر لے۔کیونکہ عمرہ کے تمام امور بیت اللہ میں ہی ادا کئے جاتے ہیں اور ناپاکی کی حالت میں بیت اللہ میں جانا منع ہے۔

جیسا کہ حدیث نبوی سے ثابت ہے کہ سیدہ عائشہ نبی کریم کے ساتھ حج پر روانہ ہوئیں تو وہ حائضہ ہو گئی ۔نبی کریم نے ان سے کہا کہ آپ حج کی نیت کرلیں اور بیت اللہ کے طواف کے علاوہ منی اور عرفہ کے باقی امور انجام دیں۔پھر جب وہ حیض سے پاک ہو گئیں تو نبی کریم نے ان کےبھائی عبد الرحمن بن ابو بکر کو حکم دیا کہ ان ساتھ جاو۔وہ ان کے ساتھ گئے اور انہوں نے مقام تنعیم سے عمرہ کا احرام باندھا،اور عمرہ کیا۔(بخاری:313)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے