سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

علم نجوم کا حکم

  • 12572
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1203

سوال

علم نجوم کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

علم نجوم پر یقین رکھنے والوں کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلے سوال میں علم نجوم کی دو اقسام بیان کی جا چکی ہیں یہاں ہماری مراد دوسری قسم ہے ۔علم نجوم کی دوسری قسم  پر یقین رکھناکفر ہے۔نبی کریم نے فرمایا:

من أتى كاهنا فصدقه بما يقول فقد كفر بما أنزل على محمد صلى الله عليه وسلم(مسلم:2230)

جو شخص کاہن کے پاس آیا اور اس کی کہی ہوئی بات کی تصدیق کی ،تحقیق اس نے محمد پر نازل کی گئی شریعت کے  ساتھ کفر کیا ۔

دوسری جگہ فرمایا:

من أتى عرافا فسأله عن شيء لم تقبل له صلاة أربعين يوما(ترمذی:135)

جو شخص نجومی کے پاس آیا اور اس سے کسی شیئ کے متعلق سوال کیا ،چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں کی جاتی ہے۔

مذکورہ بالا دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ علم نجوم کی غیب سے متعلق خبروں پر یقین رکھنا کفر ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے