السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھےتیزابیت کی شدید دائمی شکا یت ہے، اور روزے رکھنےسے میری حالت خراب ہونے لگتی ہے تو ایسی صورت میں روزے نہ رکھنے پر کیا کفارہ ادا کرنا ہوگا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اللہ تعالی مریض اور مسافر کو روزہ چھوڑنے کی اجازت دی ہے کہ بعد میں اپنے روزوں کی گنتی پوری کر لیں۔ لیکن جو مریض روزہ رکھنے سے مستقل عاجز ہو یا روزہ اس کے لئے سخت پریشانی کا باعث بنتا ہواور اس کے اچھا ہونے کی امید نہ ہو تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے، اور اس پر واجب ہے کہ ہر دن کے بدلے میں کسی ایک مسکین کو کھانا کھلائے، آدھا صاع جو یا کھجور یا چاول وغیرہ جو اس کے اہل خانہ کھاتے ہوں۔ ارشاد باری تعالی ہے۔ ﴿وَعَلَى الَّذينَ يُطيقونَهُ فِديَةٌ طَعامُ مِسكينٍ...١٨٤﴾... سورة البقرة
اور اس کی طاقت رکھنے والے فدیہ میں ایک مسکین کو کھانا کھلائیں۔ سیدنا ابن عباس رضی الله عنهما فرماتے ہیں کہ اس آیت مبارکہ میں بوڑھے مرد اور عورت کے لئے رخصت نازل ہوئى ہے اگر وہ روزے کی طاقت نہیں رکھتے تو وہ ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلائیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |