سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(238) آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے

  • 1252
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1246

سوال

(238) آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا آمین کہنا سنت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے، خصوصاً جب امام آمین کہے تو اس وقت آمین ضرور کہنی چاہیے، کیونکہ صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ہے:

«إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِيْنَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ» (صحيح البخاري، الاذان باب جهر الامام بالتامين، ح: ۷۸۰ وصحيح مسلم، الصلاة، باب التسميع والتحميد والتامين: ۴۱۰، ۷۷)

’’جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل گئی، اس کے سابقہ تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔‘‘

امام اور مقتدی کو آمین ایک ہی وقت میں کہنی چاہیے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

« إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّيْنَ، فَقُولُوا آمِينَ» (صحيح البخاري، الاذان، باب جهر الماموم بالتامين، ح: ۷۸۲ وصحيح مسلم، الصلاة، باب التسميع والتحميد والتامين، ح: ۴۱۰ (۸۶)

’’جب امام ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّيْنَ﴾ کہے تو تم آمین کہو۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ273

محدث فتویٰ

تبصرے