السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت بچے کی پیدائش کے موقع پر دوران آپریشن فوت ہوجاتی ہے کیا اسے بھی شہادت کا رتبہ ملے گا، اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے واقع ہوئی ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دوران زچگی فوت ہونے والی عورت کو شہداء میں شمار کیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادگرامی ہے کہ’’وہ عورت جو بچے کی پیدائش کے سبب فوت ہو جائے شہید ہے۔‘‘ [مسند امام احمد، ص:۲۰۱، ج۴]
شرعی اصطلاح میں یہ شہادت صغریٰ ہے۔ دین اسلام کی سربلندی کے لئے میدان کار زار میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا شہادت کبریٰ ہے، لیکن دور حاضر میں زچگی کے آپریشن دو وجہ سے کئے جاتے ہیں:
1۔ رحم مادر میں بچے کی حالت بایں طور ہوتی ہے تاکہ نارمل طریقہ سے اس کی پیدائش ممکن نہیں ہوتی بلکہ ایسے حالات میں آپریشن ناگزیر ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں دوران آپریشن زچہ فوت ہو جائے تو وہ بلا شبہ شہداء میں ہو گی، اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے ہی کیوں نہ ہو۔
2۔ بچے کی پیدائش معمول کے مطابق ہونا ممکن ہوتی ہے، لیکن بطور فیشن پیدائش کے وقت تکلیف سے بچنے کے لئے آپریشن کا سہارا لیا جاتا ہے۔ حالانکہ زچگی کے دوران تکلیف کی شدت فطرت کے عین مطابق ہے اور اس تکلیف کی وجہ سے پیدائش ممکن ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں اگر بلا ضرورت آپریشن کا سہارا لیا جاتاہے تو اس دوران اگر موت واقع ہو جائے تو اسے شہداء میں شمار کرنا محل نظر ہے بلکہ ایسے حالات میں آپریشن کا سہارا لینا ہی خلاف فطرت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب