سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حالت غصہ میں تین طلاق

  • 12414
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 957

سوال

حالت غصہ میں تین طلاق
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میں گھر آیا تو والدہ اور بیوی شدید لڑ رہے تھے، تو حالت غصہ میں میں نے 3طلاق دے دی ۔ اب سب شرمندہ ہیں اب شریعت کے حوالے سے میرے لیے کیا حکم ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طلاق ایک انتہائی نازک مسئلہ ہے جس کے بارے انسان کو بہت زیادہ محتاط ہونا چاہئے۔ اگر آپ نے یہ تینوں طلاقیں ایک ہی وقت میں دی ہیں تو اسے ایک طلاق شمار کیا جائے گا۔اگر عدت کی مدت(تین حیض) ابھی نہیں گزری ہے تو آپ اپنی بیوی سے رجوع کر سکتے ہیں اوراگر عدت کی مدت گزر گئی ہے تو نکاح جدید کے ذریعے آپ اپنی بیوی سے گزر بسر کر سکتے ہیں۔لیکن یاد رہے کہ ان دونوں صورتوں میں آپ کے طلاق کے صرف دو اختیار باقی ہے۔ایک ہاتھ سے نکل گیا ہے۔تفصیل کے لئے  فتوی نمبر(2002) پر کلک کریں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے