سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(383) ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے بچہ کی حلت کا شرعی حکم

  • 12375
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1489

سوال

(383) ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے بچہ کی حلت کا شرعی حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ذبح شدہ جانورکے پیٹ سے برآمد ہونے والے بچے کاشرعاًکیاحکم ہے ،کیااسے کھایا جاسکتا ہے یانہیں ؟ اس کی کتاب و سنت سے وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ذبح شدہ جانور کوذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے مردہ بچہ بھی برآمد ہوتواس کاکھانا حلال ہے ،کیونکہ حدیث کے مطابق اس کی ماں کاذبح بچے کے لئے کافی ہے ،حضرت ابوسعید خدری  رضی اللہ عنہ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ! ہم لوگ اونٹنی، گائے اوربکری کوذبح کرتے ہیں ان کے پیٹ سے بچہ برآمد ہوتاہے ،کیاہم اسے پھینک دیں یا کھا لیں؟ توآ پ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: ’’اگر پسند کروتواسے کھالوکیونکہ اس کاذبح کرنا، اس کی ماں کاذبح کرناہے ۔‘‘     [ابو داؤد، الاضاحی: ۲۸۴۲]

لیکن اس بچے کاکھانا ضروری نہیں ہے ،کیونکہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’اگر چاہو تواسے کھالو۔‘‘ ہاں، اگرپیٹ سے زندہ بچہ برآمد ہوتواس کاذبح کرنا ضروری ہے کیونکہ وہ مستقل ایک جان ہے، جیساکہ امام احمد رحمہ اللہ  نے اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ ’’اگر وہ زندہ نکلے تواس کا ذبح کرنا ضروری ہے کیونکہ وہ ایک مستقل جان رکھتا ہے۔‘‘     [مغنی لابن قدامہ، ص: ۳۱۰، ج۱۳]

 اگرمردہ ہے تووہ حلال ہے اگردل چاہے تواس کوکھانے میں کوئی قباحت نہیں ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:391

تبصرے