سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(375) رسول اللہﷺ کی طرف سے قربانی کرنا

  • 12366
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 919

سوال

(375) رسول اللہﷺ کی طرف سے قربانی کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بعض لوگ قربانی کرتے ہیں ،اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حضرت علی رضی اللہ عنہ  کامعمول تھا کہ وہ قربانی کے موقع پر دوجانور ذبح کرتے تھے ایک رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اور دوسرااپنی طرف سے، سوال کرنے پر آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی کہ میں آپ کی طرف سے قربانی کرتا رہوں۔     [ابوداؤد، الاضاحی: ۲۷۹۰]

ترمذی کے یہ ا لفاظ ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے بعد قربانی کرنے کاحکم دیا تھا۔    [ترمذی ،الاضاحی :۱۴۹۵]

 لیکن محدثین نے تین خرابیوں کی وجہ سے اس حدیث کوناقابل حجت ٹھہرایا ہے :

1۔  امام ترمذی رحمہ اللہ  اس حدیث کوبیان کرنے کے بعد خودلکھتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے شریک کے واسطہ کے علاوہ کسی اورواسطہ سے نہیں پہچانتے۔ راوی حدیث شریک بن عبداللہ کاحافظہ متغیرہوگیا تھا۔     [تقریب التہذیب، ص: ۱۴۵]

2۔  شریک راوی اپنے شیخ ابوالحسناء سے بیان کرتا ہے ۔اس کے متعلق حافظ ابن حجر  رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ مجہول راوی ہیں درجہ سابعہ سے تعلق رکھتاہے ۔    [تقریب:۴۰۱]

3۔  حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بیان کرنے والاایک حنش نامی راوی ہے۔ اس کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  لکھتے ہیں کہ سچا ہے، لیکن اس کے بے شمار اوہام ہیں اور مرسل روایات بیان کرنے کاعادی ہے۔     [تقریب،ص :۸۵]

ا س کے متعلق امام ابن حبان رحمہ اللہ  لکھتے ہیں کہ یہ کثیر الوہم ہے اورحضرت علی رضی اللہ عنہ سے بعض روایات بیان کرنے میں منفرد ہے اس بنا پر قابل حجت نہیں ہے۔     [عون المعبود ،ص: ۵۱،ج۳]

 ان تصریحات سے معلوم ہوتاہے کہ مذکورہ بالاروایت سخت ضعیف ہے، اگراسے صحیح تسلیم بھی کرلیاجائے تورسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت علی رضی اللہ عنہ  کو وصیت کی تھی اورآپ اس وصیت پرعمل کرتے تھے یہی وجہ ہے حضر ت ابوبکرصدیق ، حضرت عمرفاروق اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم  سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی دینے کاعمل منقول نہیں ہے، لہٰذا اس سلسلہ میں ہماراموقف ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرنامحل نظر ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:386

تبصرے