السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بیوہ، خاوند کی جائیداد تقسیم ہونے سے پہلے آگے نکاح کر لیتی ہے، کیااس صورت میں وہ پہلے خاوند کی جائیداد سے حصہ لے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بیوہ کوعدت وفات گزارنے کے بعد عقدثانی کی اجازت ہے۔ اس دوران خاوند کی جائیداد کوتقسیم کردینا چاہیے۔ اگر کسی وجہ سے جائیداد تقسیم نہیں ہوتی ہے توعقدثانی کرنے سے اس کاپہلے خاوند کی جائیدادسے حصہ ختم نہیں ہوجاتا ہے اگر خاوند کی اولاد ہے تواسے کل جائیداد سے آٹھواں حصہ اگراولادنہیں ہے توبیوہ چوتھے حصہ کی حقدار ہے۔ عقد ثانی اس کے وراثتی حصہ پر اثر انداز نہیں ہو گا، ایسی باتیں جہلاء کی پھیلائی ہوئی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب