سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(265) ترکہ میں والدین کا حصہ

  • 12256
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 770

سوال

(265) ترکہ میں والدین کا حصہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی فوت ہوا ،پس ماندگان میں اس کے والدین اوردوبیٹے موجود ہیں اس کاترکہ تین لاکھ روپے ہے یہ ترکہ کیسے تقسیم ہوگا ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اولاد کی موجودگی میں ماں اورباپ دونوں کوچھٹا چھٹا حصہ ملتا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اگرمیت کی اولاد بھی ہو تووالدین میں سے ہرایک کاچھٹا حصہ ہے ۔‘‘    [۴/النساء :۱۱]

اس صورت میں ماں اورباپ دونوں کاحصہ برابر ہوگا انہیں دینے کے بعد جوباقی بچے گا وہ میت کے قریبی مذکررشتہ دار کو دیا جائے گا۔رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد گرامی ہے :

 ’’جن ورثا کے حصے مقررہیں ان کاحصہ دینے کے بعد جوباقی بچے وہ میت کے قریبی مذکررشتہ دار وں کودیاجائے ۔‘‘[صحیح بخاری ،الفرائض :۶۷۳۵]

 ماں اورباپ کوچھٹا چھٹا حصہ دینے کے بعد باقی 2/3بیٹوں کودیاجائے گا۔ سہولت کے پیش نظر جائیداد کوچھ حصوں میں تقسیم کردیاجائے ۔ان میں سے ایک حصہ باپ اورایک حصہ ماں کودیاجائے باقی چارحصے بیٹوں کو دیے جائیں، یعنی پچاس ہزار باپ کواورپچاس ہزار ماں کو۔ایک لاکھ ایک بیٹے کوایک لاکھ دوسرے بیٹے کو دیاجائے گا، اس تفصیل کے مطابق تین لاکھ روپے تقسیم کیے جائیں گے۔     [واللہ اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:282

تبصرے