سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(256) ترکا کے مکان کی تقسیم

  • 12247
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-01
  • مشاہدات : 874

سوال

(256) ترکا کے مکان کی تقسیم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا داماد فوت ہوگیا ہے۔ اس کی جائیداد صرف ایک مکان ہے جس کی مالیت تقریباًچارلاکھ ہے۔ پس ماندگا ن میں بیوہ ،ایک بیٹا ،دوبیٹیاں اورباپ موجود ہے۔ کتاب وسنت کی روشنی میں کس وارث کو کتنا حصہ ملے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن میں بیان کردہ ضابطہ میراث کے مطابق بیوہ کوآٹھواں حصہ ،باپ کو چھٹا حصہ پھرباقی جائیداد اولاد میں اس طرح تقسیم کردی جائے کہ بیٹے کوبیٹی سے دوگنا حصہ ملے ۔صورت مسئولہ میں مرحوم کی کل جائیداد کے 96حصے کرلئے جائیں، ان میں بیوہ کا1/8یعنی 12حصے اورباپ کاحصہ 1/6یعنی 16حصے، پھرباقی جائیداد سے 34حصے بیٹے کواور17,17حصے دونوں بیٹیوں کومل جائیں گے ۔چونکہ مکان کی مالیت چارلاکھ روپے ہے، اس لئے حسب ذیل شرح سے یہ رقم تقسیم کرلی جائے :

بیوہ:400000کا50000=1/8روپے (پچاس ہزارروپے )

باپ :400000کا66666.66=1/6روپے (چھیاسٹھ ہزار چھ صد چھیاسٹھ روپے چھیاسٹھ پیسے )

باقی :283333.34=116666.66-400000

بیٹے کاحصہ :141666.66(ایک لاکھ اکتالیس ہزار چھ صد چھیاسٹھ روپے چھیاسٹھ پیسے )

ایک بیٹی کاحصہ :70833.34(سترہزار آٹھ صد تینتیس روپے چونتیس پیسے )

دوسری بیٹی کاحصہ :70833.34(سترہزار آٹھ صد تینتیس روپے چونتیس پیسے )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:278

تبصرے