سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(422) روزہ دار کا دھواں سونگھنا اور ناک میں دوائی ڈالنا

  • 1224
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1444

سوال

(422) روزہ دار کا دھواں سونگھنا اور ناک میں دوائی ڈالنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خوشبو کا دھواں سونگھنے اور ناک میں دوائی کا قطرہ ڈالنے میں یہ فرق کیوں ہے کہ پہلی صورت میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور دوسری صورت میں روزہ نہیں ٹوٹتا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

دونوں میں فرق یہ ہے کہ خوشبو کے دھوئیں کو ناک سے کھینچا ہے، وہ گویا اسے قصد وارادے سے اپنے پیٹ میں داخل کر رہا ہے لیکن جو دوائی کا قطرہ ناک میں ڈالتا ہے اس سے اس کا قصد اسے پیٹ تک پہنچانا نہیں، اس کا مقصد صرف ناک کے نتھنے میں دوائی کا قطرہ ڈالنا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ389

محدث فتویٰ

تبصرے