سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(241) نئے نوٹ اضافی قیمت پر فروخت کرنا

  • 12232
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1070

سوال

(241) نئے نوٹ اضافی قیمت پر فروخت کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نئے نوٹ اضافی قیمت پر فروخت کرنا شرعاًکیاحیثیت رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نئے پرانے نوٹوں کی مالیت میں کوئی فرق نہیں ہوتا ،ایک ہی جنس کاتبادلہ برابربرابر توہوسکتا ہے بشرطیکہ نقد بہ نقدہو،ان میں کمی بیشی کرنا سود ہے، جیسا کہ حدیث میں اس کی صراحت ہے۔    [صحیح بخاری، البیوع،۴۰۶۳]

البتہ کرنسی تبدیل ہو جائے تو کمی و بیشی سے فروحت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔صورت مسئولہ میں ایک ملک کی کرنسی کو کمی بیشی سے فروخت کیا جاتا ہے اس کے سود ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں جوبہانے پیش کئے جاتے ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔     [واللہ اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:266

تبصرے