سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(193) روزے کی حالت میں احتلام ہونا

  • 12179
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2837

سوال

(193) روزے کی حالت میں احتلام ہونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگربحالت روزہ احتلام ہوجائے توکیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

احتلام سے روزہ خراب نہیں ہوتا کیونکہ احتلام انسان کا غیرارادی فعل ہے، اس کے علاوہ وہ بحالت نیند مرفوع القلم ہوتا ہے، اس لئے روزہ کی حالت میں اگرکسی کو احتلام ہوجائے تواس کا روزہ صحیح ہے۔ اس سے روزہ ٹوٹنے کی صراحت قرآن وحدیث میں بیان نہیں ہوئی ،البتہ ایک چیز کی وضاحت کرنا ضروری ہے کہ بعض لوگ رمضان المبارک کی راتیں فضول باتوں میں گزارتے ہیں، پھرسارادن گہری نیند سوئے رہتے ہیں، اسی گہری نیند میں پراگندہ خیالات کی وجہ سے احتلام ہو جاتا ہے، ہمیں ایسا نہیں کرناچاہیے بلکہ روزے کوتلاوت قرآن، ذکر الٰہی اور دیگر ایسے امور کاذریعہ بنایا جائے، جس سے اللہ تعالیٰ خوش ہو۔ رات کے وقت گپیں لگاتے رہنااوردن کو روزہ رکھ کرسوئے رہنا دانشمندی نہیں ہے اورنہ ہی ایسا کرنے سے روزے کامقصد پورا ہوتا ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:230

تبصرے