السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہیلتھ انشورنس کے نام سے ایک کمپنی ہے جو ٤٠٠٠ روپے میں ایک کارڈ بنا کر دیتی ہے۔وہ کارڈ پوری فیملی کے لئے ہوتاہے۔ ایک سال تک اس کارڈ کو استعمال کرسکتے ہیں۔ اس میں طریقہ کا ر کچھ اس طرح ہے کچھ مخصوص ہسپتال میں علاج با لکل فری ہے اور کچھ ہسپتال میں ٣٠فیصد کی رعایت ہے جب بھی جتنا بھی علاج کروائیں تو اس پر پیسے نہیں دینے ہو نگے کیا یہ طریقہ صحیح ہے ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!انشورنس کی تمام صورتیں واضح اور صريح سود ہیں، جس میں اوپر آپ کی بیان کردہ ہیلتھ انشورنس بھی ہے۔اس کی متعدد وجوہات ہیں۔ 1۔پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ بیع مجہول ہے ،جس میں بیمار ہونے یا نہ ہونے دونوں کا احتمال ہے۔اور پھر اگر وہ بیمار ہو ہی جائے تو اس بیماری کی نوعیت اور اس پر ہونے والے اخراجات بھی مجہول ہیں۔اور شرعی نقطہ نظر سے بیع مجہول حرام ہے۔ 2۔یہ جوے کی شکل بن جاتی ہے کہ بیماری کی صورت میں آپ 4000 کے بدلے میں لاکھوں کے مستحق بن جاتے ہیں۔جبکہ عدم بیماری کی صورت میں آپ اس 4000 سے بھی محروم ہیں۔یہ کیوں۔؟ اور شریعت میں جوا بھی حرام ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |