سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(165) فرض نماز کے دوران نماز جنازہ کی جماعت کھڑی ہونا

  • 12124
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1193

سوال

(165) فرض نماز کے دوران نماز جنازہ کی جماعت کھڑی ہونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص نما زظہر کے فرض یا سنت پڑھ رہا ہو،اس کے دوران ہی امام صاحب نماز جنازہ کھڑی کردیں تو جنازہ میں شامل ہوناچاہیے یا نہیں ،یا اپنی نماز کو جاری رکھنا چاہیے،نیز اگر کسی سے نمازجنازہ کی ایک یا دو تکبیریں رہ جائیں تو وہ کیا کرے سورت فاتحہ اور درود شریف پڑھے گا یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اگرکوئی فرض یاسنت یانوافل پڑھ رہاہے اس دوران مساجد میں جنازہ آجائے تواسے آتے ہی شروع نہیں کردیاجاتا بلکہ چند منٹ تک دوسرے لوگوں کاانتظار کیاجاتا ہے ،یاوضو کرنے کے لئے لوگوں کوکچھ مہلت دی جاتی ہے۔ اس دوران نمازپڑھنے والااپنی نماز پوری کرسکتا ہے اگرکبھی ایسی صورت بن جائے جس کاسوال میں ذکر کیاگیا ہے تونمازی کوچاہیے کہ نمازختم کرکے نمازجنازہ میں شامل ہوجائے ۔اس سے فراغت کے بعد اپنی نمازپڑھ لے کیونکہ جنازہ کی تلافی نہیں ہوسکے گی جبکہ نماز کی تلافی ممکن ہے اوراگر نماز جاری رکھے توبھی اس کے لئے جائز ہے کیونکہ جنازہ میں شمولیت ضروری نہیں ہے تاہم بہتر ہے، کہ جنازہ میں شمولیت اختیار کرکے اضافی ثواب حاصل کرے ۔اس طرح اگرکسی سے جنازہ کی ایک یا دوتکبیریں رہ جائیں توان کی قضا کے متعلق بھی متقدمین میں اختلاف ہے ۔بعض حضرات امام کے سلام کے بعد فوت شدہ تکبیرات کوپوراکرنے کے قائل و فاعل ہیں، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ نماز کاجوحصہ تمہیں مل جائے اسے پڑھ لو اورجورہ جائے اسے بعد میں پوراکرلو۔  [صحیح بخاری، الاذان : ۶۳۶]

                جبکہ بعض حضرات کاموقف ہے کہ وہ امام کے ساتھ ہی سلام پھیردے ۔فوت شدہ تکبیرات کی قضا ضروری نہیں، جیسا کہ عیدین کی تکبیرات رہ جانے کی صورت میں انہیں بعد میں پورا نہیں کیاجاتا، نیز حضرت ابن عمر  رضی اللہ عنہما  سے مروی ہے کہ وہ نمازجنازہ کی تکبیرات کے قائل نہیں تھے ۔     [مصنف ابن ابی شیبہ، ص:۳۰۶،ج ۳ ]

ہمارے نزدیک فوت شدہ تکبیرات کی قضا ضروری ہے کیونکہ پہلی تکبیرکے بعد فاتحہ پڑھی جاتی ہے جس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ دوسری تکبیرکے بعد رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم پردرودپڑھناہے وہ بھی نمازجنازہ کاحصہ ہے، انہیں عیدین کی تکبیرات پرقیاس کرنادرست نہیں ہے کیو نکہ عیدین کی تکبیرات میں کوئی خاص ذکر پڑھنے کااہتمام احادیث سے ثابت نہیں ہے۔ اس لئے نمازجنازہ کی اگرپہلی یادوسری تکبیررہ جائے توامام کے سلام پھیرنے کے بعد اس کی قضا ضروری ہے تاکہ ان میں سورۂ فاتحہ اوردرود کو پڑھا جاسکے۔    [واللہ اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:199

تبصرے