السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنے کے بعد چہرے پرہاتھ پھیرنا چاہیے یانہیں ؟ راہنمائی فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دعا کے بعد چہرے پرہاتھ پھیرنے کے متعلق متعدد احادیث مروی ہیں۔جنہیں امام ابوداؤد ،امام ترمذی اورامام حاکم رحمہم اللہ نے بیان کیا ہے لیکن ان کی اسناد انتہائی کمزور ہیں ۔البتہ ابن عمر رضی اللہ عنہما اورزبیر رضی اللہ عنہ سے دعا کے بعد چہرے پرہاتھ پھیرنا صحیح سند سے ثابت ہے، اس سلسلہ میں امام بیہقی رحمہ اللہ کافیصلہ یہ ہے کہ دوران نماز اگر ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے توچہرے پر ہاتھ نہ پھیرے جائیں، کیونکہ نماز میں کسی ایسے کام کی اجازت نہیں جس کاثبوت صحیح احادیث سے نہ ملتا ہو،البتہ خارج نماز دعا کے بعد چہرے پر ہاتھ پھیرے جاسکتے ہیں ۔ [سنن الکبریٰ ،ص:۲۱۲،ج ۲]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب