السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر عورت کی دارھی مونچھ اُگ آئے تو اسے مونڈنا جائز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کے لئے اپنی داڑھی مو نڈنا جا ئز ہے کیو نکہ اسکا مردوں کی داڑھی والا حکم ہے بلکہ اس کے لئے یہ مستحب ہے جیسے کے امام نووی نے شرح مسلم ( 1؍ 139 ) میں کہا ہے:
’’بارھواں مسئلہ : داڑھی کا مونڈنا حرام ہے لیکن اگر کسی عورت کی داڑھی نکل آئے تو اس کیلئے سکا مونڈنا مستحب ہے اور (2؍ 205 ) میں کہا ہے : ‘‘ ہاں اگر عورت کی داڑھی مو نچھ اُگ آئے تو اسکا ازالہ حرام نہیں بلکہ ہما رے نزدیک مستحب ہے اور ابن جریر کہتے ہیں : اسکے لئے اسکی داڑھی یا داڑھی بچہ مونڈنا جائز نہیں اور نہ ہی مو نچھ مو نڈ نا جائز ہے اسکی خلقت کو کمی پیشی سے نہیں بد ل سکتی ۔ اور ہمارا مذہب وہئ ہے جو آگے بیان ہوا ہے کے ان کے لیئے داڑھی مو نچھ ’ عنفقہ کا ازالہ مستحب ہے انکے لئے نہی آبرووں اور چہرے کے اطراف میں ہے ۔
اور یہ سا بقہ مسئلہ میں گزر چکا ہے کہ شار ع جس سے سکوت اختیا ر کرے وہ معاف ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب