السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لوگوں کی عادت ہےکہ وضوء کے بعد انگلی اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھتے ہیں حدیث میں کہیں یہ آیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم نے وضوء کی دعاؤں میں ذکر کر دیا ہے کہ کلمہ تشہد’’ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُولُه‘‘اسکی بڑی فضیلت ہے اور جنت کے آٹھوں دروازے کھولدئے جاتے ہیں جیسے کا امام مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔
لیکن انگلی کا اٹھانا میں نے حدیث کی کتابوں میں کہیں نہیں دیکھا۔
اور نطر اٹھانا وضوء کے بعد تو یہ ابو داؤد اور احمد(4/150-151)اور ابن السنی ص (29)او ر دارمی(1/182) میں آیا ہے۔
اور امام ابن القیم رحمہ اللہ تعالیٰ نے زاد المعاد (2/21)میں اذکار الوضوء میں اسکا ذکر کیا۔
اور اسی طرح حاوی (42)میں بھی ہے لیکن وہ منکر روایت ہے اسمیں ابی عقیل کا عم زاد مجہول ہے جیسے کہ تفصیل گزر چکی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب