سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) وضوء میں احتیاط کیلئے تین بار سے زائد دھونا جائز نہیں

  • 11905
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 946

سوال

(168) وضوء میں احتیاط کیلئے تین بار سے زائد دھونا جائز نہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضوء میں احتیاط کے لئے تین بار سے زائد دھونا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضوء اور غسل میں تین بار سے زائد دھونا جائز نہیں کیونکہ صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار وضوء کر کے فرمایا:’’جو اس سے زیادہ کرے گا‘وہ برا کریگا او ر حدسے بڑھے گا یا ظلم کا مرتکب ہوگا‘‘۔(ابو داءد ‘ابن ماجہ وغیرہ)

یعنی اگر کوئی تین بار سے زائد کرنا چاہے تو آپ نے اسکی رخصت نہیں دی احتیاط کے لئے ‘یا کسی اور وجہ سے بلکہ سنت میں  ایک بار یا ودبار پر اقتصار کرنا ثابت ہے تو اسمیں احتیاط کی کوئی ضرورت نہیں۔

بلکہ یہاں احتیاط شیطانی وسوسے کی صورت میں ہوتی ہے کیونکہ وضوء کیلئے مخصوص ’’ولھان‘‘نام کا شیطان ہے تو پانی کے وسوسوں سے بچو۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص382

محدث فتویٰ

تبصرے