سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(142) جنبی کا پسینہ پاک ہے یا ناپاک؟

  • 11852
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 1731

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جنبی کا پسینہ پاک ہے یا ناپاک؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابو ہریرہ ﷜ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میری نبی ﷺ سے کسی راستے ملا قات ہو گئی اور میں جنابت  میں تھا۔تو میں آپ سے کھسک گیا اور جا کر غسل کیا پھر آیا تو  آپ ﷺ نے فرمایا :ابو ہریرہ!آپ کہاں تھے ۔ تو میں نے کہا  میں جنبی تھا اور ناپاکی کی حالت میں آپ سے ہم مجلس ہونا مکروہ سمجھا تو آپﷺ نے فرمایا  :سبحان اللہ !یقینا مومن پلید نہیں ہوتا ۔بخاری (1؍42) اور اس حدیث  پر باب باندھا ’’جنبی کے پسینے اور اس بات کا با ب کہ مومن پلید نہیں ہوتا۔

حافظ فتح الباری(1؍310) میں کہتے ہیں تقدیر کلام  کی یہ ہے کہ جنبی کے پسینے کا حکم اور بیان کہ مسلم پلید نہیں ہوتا اور جب پلید نہیں ہوتا تو اس کا پسینہ بھی پلید نہیں۔   المشکوٰۃ (1؍49) مسلم(1؍162)

امام نووی ﷫ نے شرح مسلم میں کہا ہے :’’مسلمان زندہ مردہ پاک ہے کافر کا حکم طہارت و نجاست میں مانند مسلمان کے ہے اور یہ جمہور  علماء کا قول ہے جب انسان کی طہارت ثابت ہوگئی مسلمان ہو یا کافر تو اس کا پسینہ اس کا تھوک ’ آنسو سب پاک ہیں خواہ وہ بے وضوء ہو حنبی ہو یا حیض و نفاس والی حالت ہو اور ان سب پر مسلمانوں کا اجماع ہے ۔اور اسی طرح بچوں کے ابدان ’کپڑے تھوک رال سب طہارہ پر محمول ہیں جب تک نجاست کا یقین نہ ہو جائے تو ان کے کپڑوں کے ساتھ نماز جائز ہے اور  مائع کھانا جس میں وہ ہاتھ ڈالیں کھانا جائز ہے ۔کتاب و سنت اور اجماع سے اس کے دلائل مشہور ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص325

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ