السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی کمزور ایمان والے شخص کے ایمان کو تقویت پہنچانے کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے، خواہ اس کو اپنی قوم کی سرداری نہ بھی حاصل ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلے میں علماء میں اختلاف ہے لیکن میرے نزدیک راجح یہ ہے کہ ایسے شخص کو اسلام سے الفت اور ایمان کی تقویت کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے، خواہ اسے ذاتی حیثیت سے دی جا رہی ہو اگرچہ وہ اپنی قوم کا سردار نہ بھی ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مصارف زکوٰۃ کے ضمن میں ’’مؤلفة القلوب‘‘ کا بھی ذکر فرمایا ہے لہٰذا اگر ہم فقیر کو اس کی بدنی وجسمانی حاجت کے لیے دیتے ہیں، تو ضعیف الایمان شخص کو ایمان کی تقویت کے لیے زکوٰۃ دینا جائز ہوگا کیونکہ انسان کے لیے جسمانی غذا کی نسبت ایمان کی تقویت کہیں زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب