السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی سورت کی دوسری سورتوں کی نسبت زیادہ تلاوت کر نے کے بارے میں کیا حکم ہے مثلا میں اکثر اوقات سورۃ مریم کی تلاوت کرنا زیادہ پسند کرتا ہوں کیونکہ میں اسے تلاوت کرتے ہوئے بہت لطف وارحت محسوس کرتا ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں کوئی حرج نہین کہ انسان کسی بھی سبب سے قرآن مجید کی ایک ایک سورت کو دوسری سورتوں سے ترجیح دے۔ یوں توساراقرآن ہی اللہ تعالیٰ کا کلام ہے لہذا کلام اللہ ہونےکے اعتبار سے سارا قرآن ہی ایک جیسا ہے لیکن جلیل اور عظیم معانی پر مشتمل ہونے کے اعتبار سے بعض سورتیں بعض سے افضل بھی ہیں جیساکہ نبی کریمﷺ سے ثابت ہےکہ: کتاب اللہ کی سب سےعظیم سورت سورۃ الفاتحہ ہے اور سب سے عظیم آیت‘ ایۃ الکرسی ہے۔
(صحيح البخاري فضائل القرآن باب فضل فاتحه الكتاب حديث :صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب فضل سورة الکھف وآیةالکرسی حدیث:810)
ایک صحابی کو نبی ﷺ نےایک مرتبہ ایک سریہ میں بھیجا تو وہ جب بھی قرآن ( نماز کی امامت کے دوران میں) پڑھتے تو سورۂ اخلاص کےساتھ ختم کرتے ‘نبی ﷺ نےفرمایا:
«سلوه لائي شيء يصنع ذالك»
’’ اس پوچھو کہ یہ ایساکیوں کرتا ہے؟‘‘
اس نے جواب دیا: اس لیے کہ یہ سورت رحمن کی صفت پر مشتمل ہےلہذا میں اسے پڑھنا زیادہ پسند کرتا ہوں۔ تو نبی اکرم ﷺ نےفرمایا:
«اخبروه ان الله يحبه»(صحيح البخاري فضائل القرآن فاتحه الكتاب حديث:5006-صحيح مسلم صلاة المسافرين باب سورة الكهف واية الكرسي حديث:810)
’’یہ (سورۃ اخلاص) قرآن مجید کےایک ثلث کےبرابر ہے‘‘
لہذااگر سائل سورۂ مریم پڑھنے کو زیادہ پسند کرتا ہے کہ اس میں عظیم نافعواقعات بیان کیے گئے ہیں اس میں آخرت مین جزا وسزا کا ذکر ہے آیات کی تکذیب وتکفیر کرنے والے کاانکار ہے اور اس سورت کو اللہ تعالیٰ نے خوبصورت آہنگ اور عظیم معافی عطا فرمائے ہیں اور اس کی وجہ سے اگر سائل اس سورت کو پسند کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب