السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اجرت لے کر لوگوں کےلیے قرآن مجید کے پڑھنے کے بارےمیں کیا حکم ہے راہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اس سےمقصود لوگوں کو قرآن مجید کی تعلیم دینا اور حفظ کرانا ہے تو پھر علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں کیونکھ صحیح حدیث مین ہے کہ جس شحص کو بچھو نے ڈسا تھا اس پر معلوم اجرت کی شرط کےساتھ قرآن پڑھا گیا تھا اور اسی حدیث میں ہے کہ رسول اللہﷺ نےفرمایا:
«إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا كِتَابُ اللَّهِ»(صحیح البخاري الطب باب الشرط في الرقيبه بفاتحه الكتابحديث5737)
’’جس چیز پر اجرت لینے کے تم سب حق دار ہو وہ کتاب اللہ ہے‘‘
اور اگر اس سے مقصود کسی موقع کی مناسبت سے محض تلاوت کرکے اجرت لینا ہے تو یہ جائز نہیں ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس کے حرام ہونے کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم کہ اہل علم میں کوئی نزاع ہو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب