السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ناگرہ سے فاطمہ بی بی لکھتی ہیں کہ کیا عورت سر کے با لوں کا جو ڑا بنا کر نما ز پڑھ سکتی ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام نو وی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح مسلم میں دورا ن نما ز با لو ن کا جو ڑا بنا نے کے منع ہو نے پر ایک با ب قا ئم کیا ہے پھر چند ایک احا دیث بھی مذکو رہ ہیں چنانچہ ابن عبا س علیہ السلام کا بیا ن ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"مجھے سا ت اعضا ء پر سجدہ کر نے کا حکم دیا گیا ہے نیز مجھے اس با ت سے بھی منع کیا گیا ہے کہ میں نما ز میں اپنے کپڑوں کو سمیٹوں یا اپنے با لو ں کو اکٹھا کرو ں ۔(حدیث 490)
حضرت عبد اللہ بن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عبد اللہ حا ر ث رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ وہ پیچھے سے اپنے با لوں کا جو را با ند ھ کر نما ز پڑھ رہے تھے حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کے جو ڑ ے کو کھو ل دیا جب ابن حا رث رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز سے فا ر غ ہو گئے تو ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طر ف متو جہ ہو کر کہنے لگے میر ے سر سے تمہیں کیا سر و کا ر ہے حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا ہے بلا شبہ اس طرح کے آد می کی مثا ل اس شخص کی سی ہے جو مشکیں بند ھی ہو ئی حا لت میں نما ز ادا کر ے ۔(حدیث نمبر 492)
ان حا دیث سے معلو م ہو ا کہ سر کا جو ڑا بنا کر نما ز پڑ ھنا درست نہیں ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب