السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جوہر آباد سے طا لب حسین پو چھتے ہیں کیا طو طا حلا ل ہے یا حرا م؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حرام پر ندں کے متعلق شر یعت کا ضا بطہ یہ ہے کہ وہ ذی مخلب یعنی چنگا ل والے ہو ں اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے پنجے سے شکا ر کریں یا جھپٹ کر کسی چیز کو پنجے سے پکڑ یں ان کا گو شت حرا م ہے البتہ جو جا نو ر کبھی کبھا ر پنجے سے پکڑ کر کھا تے ہیں وہ اس حر مت میں شا مل نہیں ہیں طو طا اس آخری قسم سے سمجھا جاتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب