سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(441) زینت و تفریح کے طور پر پرندوں کو پنجروں میں بند رکھنا

  • 11715
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 884

سوال

(441) زینت و تفریح کے طور پر پرندوں کو پنجروں میں بند رکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کرا چی  سے عبد  القدوس  سوال کر تے ہیں  کہ زینت  اور تفریح  طبع  کے طو ر  پر پر ندو ں  کو پنجروں  میں بند  رکھنا  شر عاً کیا حیثیت  رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب پر ندوں  سے اچھا  بر تا ؤ کیا جا ئے اور ان  کے دا نے  دنکے  کا اہتمام  کیا جا ئے  تو انہیں  گھر  میں زینت  یا تفریح  طبع  کے طو ر  رکھا جا سکتا  ہے جیسا کہ  حدیث  میں ہے  حضرت انس  رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  کا ایک ابو  عمیر  نا می مادری  بھائی تھا  جس نے گھر  میں  نغیر نا می پرندہ  رکھا  تھا  جو کسی  وجہ سے مر گیا  تو ابو عمیر  بہیت  پر یشا ن  ہوا رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   جب  حضرت  ام سلیم  رضی اللہ  تعالیٰ عنہا  کے گھر  جا تے  تو ابو عمیر  سے  مخا طب  ہو کر فر ما تے :" اے ابو عمیر !نغیر کو کیا ہو ا ۔(صحیح  بخاری  :حدیث  نمبر 6203)

بخا ری  میں وضا حت  ہے کہ ابو عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے  یہ پر ندہ  محض  تفر یح طبع  کے لیے  رکھا تھا حا فظ  حجر  رحمۃ اللہ علیہ   نے اس حدیث سے سا ٹھ سے زیا دہ مسائل  کا استنبا ط  کیا ہے  چند  ایک  درج  ذیل ہیں ۔

(1)بچوں  کا دل بہلا نے  اور ان  کی تفریح  طبع  کے لیے ما ل خر چ  کر نا جائز ہے ۔

(2)پرندوں کو تفریح  کے طو ر  پر  گھر  میں رکھا جا سکتا ہے اس کی دو صورتیں ہیں :

(الف)انہیں  پنجروں میں بند  کر دیا  جا ئے ۔

(ب) ان کے پر کا ٹ  دئیے جا ئیں ۔ دونو ں  صورتیں  جا ئز  ہیں  بشر طیکہ  ان کی خو راک  کا اہتمام  کیا جا ئے ۔بعض حضرات نے لکھا ہے  کہ حدیث  میں حیوا نا ت  کو تکلیف  دینے  کی مما نعت  ہے  لہذا  پر ندوں  کو اس طرح  بند رکھنا جا ئز نہیں  بلکہ  منسو خ  ہے علامہ  البا نی  رحمۃ اللہ علیہ  نے اس کا جوا ب  دیا  ہے کہ بچوں  کے لیے  دل بہلا وے  کے طور  پر گھر  میں پر ندوں  کا رکھنا  جائز  ہے البتہ انہیں تنگ  کر نے  کے لیے  رکھنا  جا ئز  نہیں  جس  کی صورت  یہ ہے کہ ان کی خوراک اور پا نی وغیرہ  کا اہتمام  نہ کیا جا ئے  جیسا کہ حدیث  میں ہے کہ عورت  کو صرف  اس لیے  عذا ب  دیا گیا  کہ اس نے گھر  میں بلی  کو با ند ھ  رکھا  تھا   نہ تو  اسے خوراک  مہیا  کر تی اور نہ ہی اسے آزاد کر تی  تا کہ  وہ خو د  اپنی  خورا ک  کا اہتمام  کر لے ۔(فتح الباری :10/718)

اس تفصیل سے  معلوم ہوا  کہ چھوٹے  بچوں  کی تفریح  طبع  یا گھر  کی زینت  کے لیے  پرندوں  کو گھر میں  رکھا  جا سکتا ہے  بشر طیکہ  ان  کے حقوق  کا پو را پورا  خیا ل رکھا جا ئے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:450

تبصرے