السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محمد علی بدین سندھ سے دریا فت کر تے ہیں کہ ایک لڑ کی کا بچپن میں نکا ح ہو ا جو ان ہو نے کے بعد لڑکی اس نکا ح کو تسلیم نہین کر تی کیا ایسے حا لا ت میں اس نکا ح کو فسخ قراردے کر دوسری جگہ نکا ح کیا جا سکتا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح رہے کہ بچپن کا نکاح شر عاً جا ئز اور صحیح ہے صدیقہ کائنات حضرت عا ئشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نکا ح صغر سنی میں ہو ا تھا البتہ نا با لغ بچی کو بلو غ کے بعد بر قرار رکھنے یا ردکر دینے کا اختیا ر ہے چو نکہ دور حا ضر میں اس اختیا ر کو غلط طو ر پر استعمال کیا جا تا ہے اس لیے درج ذیل شرائط کا ملوظ رکھنا ضروری ہے ۔ بسا اوقا ت ایسا ہو تا ہے کہ لڑکی کے والدین یا اس کا سر پر ست اپنی برا دری کی مجبو ری یا با ہمی نا چا تی کی وجہ سے اپنی لڑکی کو وہا ں بسا نا نہیں چا ہتے جہا ں بچپن میں اس کا نکا ح ہو ا تھا لیکن وہ اپنی عزت کو بھی دا غدار نہیں کر نا چا ہتے اس بنا پر وہ اپنی لڑکی کو خیا ر بلو غ کا سبق پڑ ھا دیتے ہیں اگر لڑکی وہا ں رضا مند ی ہی کیو ن نہ ہو اس حیلے کے سد باب کے لیے ہم کہتے ہیں کہ خیا ر بلو غ عرصہ دراز تک قا ئم رہتا بلکہ اگر کو ئی نا با لغ بچی اپنے سر پر ست کے کئے ہو ئے نکا ح کو نا پسند سمجھتی ہے تو اسے چا ہیے کہ سن تمیز و شعو ر کے بعد اپنی نا پسندیدگی کا اظہار کر دے اگر پہلے سے اسے علم نہ تھا جب بھی با لغ ہو نے کے بعد اسے علم ہو تو فو را ً اپنے خیا ر بلو غ کو استعما ل کر تے ہو ئے اپنی را ئے کو ظا ہر کر دے بصورت دیگر طرفین کی خا مو شی سے رضا مند ی ہی سمجھی جائے گی اور خیا ر بلو غ سا قط ہو جا ئے گی ۔
(2)صرف خیا ر بلو غ کے استعما ل سے نکا ح فسخ نہیں ہو گا بلکہ اس سلسلہ میں عدالت کی طرف رجو ع کر نا ضروری ہے اگر عدا لت تک رسا ئی نہ ہو تو سر کر دہ آدمیو ں پر مشتمل پنچا یت میں اپنا معا ملہ پیش کر دیا جائے جب تک اپنی نا پسند ید گی کے اظہا ر کے بعد عدا لت یا پنچا یت فیصلہ نہ کر ے نکا ح فسخ نہیں قرار دیا جا سکتا اس کے حق کو لا ز م کر نے اور فریق ثا نی کو اس کے حق سے محروم کر دینے کا اختیا ر صرف عدالت کو ہے صورت مسئو لہ میں اگر نا با لغہ نے سن شعو ر و تمیز کو پہنچتے ہی اظہار نا گواری کر دیا ہے تو عدالت یا پنچا یت کے فیصلے کے بعد منا سب جگہ پر اس کا نکا ح کیا جا سکتا ہے ،(واللہ اعلم با لصوا ب )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب