سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(310) لڑکی کے فوت ہونے پر والدین کا لڑکی کا جہیز لینا

  • 11560
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 916

سوال

(310) لڑکی کے فوت ہونے پر والدین کا لڑکی کا جہیز لینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

منڈی یزمان  سے عبد الشکو ر  پو چھتے ہیں  کہ لڑکی  کے فو ت  ہو نے  کی صورت  میں والدین  اس کا جہیز  واپس  لے سکتے  ہیں  یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شر عی حدود میں رہتے ہو ئے  جو والدین  اپنی بچی  کو جہیز  دیتے ہیں  وہ لڑکی  کی ملکیت  ہو تا ہے  اس کے مر نے  کے بعد  اس کا تر کہ  بن جا ئے  گا جسے  ورثا ء  میں تقسیم  کیا جا ئے  گا والدین کو صرف اپنا حصہ لینے کی اجازت ہے  ان کے حصہ کا تعین  دیگر  ورثا ء  کے تعین کے بعد  کیا جا سکتا ہے  بہر  حا ل اگر اس کا خا و ند  اولا د  مو جو د ہیں  تو ان کا حصہ بھی اس جہیز سے نکل جا ئے گا قرآن کر یم میں ہے :"مردوں کے لیے اس ما ل میں حصہ  ہے جو  ما ں  با پ  اور رشتہ داروں  نے  چھو ڑ  ا اور  عورتو ں  کے لیے  بھی  اس  ما ل  میں حصہ  ہے جو والدین  اور دیگر  رشتہ داروں  نے چھوڑ ا ہو  خوا تھو ڑا  یا  زیا دہ  یہ  حصہ  (اللہ  کی طرف  سے  ) مقرر  ہے :" (4/النسا ء  8)

اس آیت سے معلو م ہو ا  کہ وراثت کا قانون ہر قسم کے امو ا ل  واملاک  پر جا ری  ہو گا  خو ا  وہ  منقو لہ  ہو یا  غیر منقولہ  زرعی  ہو ں  یا صنعتی  یا کسی  اور صنف  ما ل  میں شمار ہو تے ہوں

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:332

تبصرے