سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(281) مرحومہ کی جائیداد

  • 11498
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 833

سوال

(281) مرحومہ کی جائیداد

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میا ں چنوں سے نیامت  اللہ پو چھتے ہیں کہ ایک عورت  فو ت ہو گئی  پسا ند گا ن میں دو بیٹیا ں تین نو اسے  چا ر  بہنیں  اور چا ر بھتیجے   بقید  حیات  ہیں  مر حو مہ کی جا ئیداد  کیسے تقسیم ہو گی ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں  دو بیٹیو ں کی تہا ئی  اور باقی  ایک  تہا ئی چا ر بہنوں  کو ملے  گا نواسے  اور بھتیجے  محروم  ہیں  قرآن کر یم  میں ہے  :" اگر  عورتیں  (بیٹیاں دویا دو سے زائد )ہو ں  تو انہیں دو تہا ئی ملے گا ۔(4/النسا ء :11)حدیث میں ہے :"بیٹیوں  کی مو جو د گی  میں بہنو ں  کو عصبہ  بنا یا  جا ئے ۔ (صحیح بخا ری )

عصبہ بنا نے  کا مطلب یہ ہے  کہ بیٹیو ں  کا حصہ  نکا ل  کر با قی  ورثہ  بہنوں کو دے  دیا جا ئے  جب  بہنیں  عصبہ مع  الغیر  بنتی  ہیں تو وہ بھا ئی کی طرح بن جا تی ہیں  یعنی  ان کی مو جو د  گی  میں  بھا ئی  کی اولا د  بھتیجے  وغیر محروم ہو ں گے با قی رہے نوا سے تو وہ ذوی الارحا م ہو نے کی وجہ سے محروم ہیں  سہولت  کے پیش نظر  کل  منقولہ  اور غیر منقولہ جا ئیداد کے با ر ہ حصے کر لیے  جا ئیں  چا ر چار دو نو ں بیٹیوں کو  اور ایک ایک حصہ چا ر بہنوں  کو دے دیا جا ئے ۔(میت /3/12)

دوبیٹیاں 2/8،چاربہنیں 1/4۔چا ر بھتیجے محرو م ۔تین نواسے محروم

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:305

تبصرے