سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(270) اراضی کی تقسیم

  • 11487
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 803

سوال

(270) اراضی کی تقسیم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میاں چنوں سے شریفاں بی بی سوال کرتی ہیں کہ میرے والد محترم فوت ہوئے ان کے پسماندگان میں سے ہم دو بیٹیاں بیوہ اور ان کا ایک بھائی اور بہن زندہ  ہیں۔ان کا زرعی رقبہ 72 کنال ہے اسے کیسے  تقسیم کیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں بیوہ کو کل جائیداد کا 8/1 اور دونوں بیٹیوں کو 3/2 دیاجائے جو باقی بچے اسے بھائی اور بہن اس طرح تقسیم کریں کہ بھائی کو بہن سے دوگنا حصہ ملے۔یعنی بیوہ کو 72 کا8/1= 9 کنال۔دو بیٹیوں کو 72 کا 3/2 = 48 کنال ۔24'24 کنال ہر ایک بیٹی کو ملے گی۔ اور باقی پندرہ کنال سے بھائی کو 10 کنال اور بہن کو 5 کنال دی جائیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: اگر تمہاری اولاد ہے تو بیویوں کو8/1 کل ترکہ سے دیا جائے گا۔''(4النساء :12)

نیز اگر بیٹیاں (دو یا) دو سے زیادہ ہیں تو انہیں ترکہ سے 3/2 ملے گا۔''(4النساء :11)

حدیث میں ہے۔'' کہ مقررہ حصہ لینے والوں سے جو بچے وہ عصبہ کودیا جائے۔'' چونکہ عصبہ کے ساتھ اس کی بہن بھی ہے جس کے متعلق ضابطہ الٰہی ہے:'' کہ اگر میت کے متعدد بہن بھائی ہیں تو ایک مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ دیا جائے۔''(4النساء :176)

اس لیے مقررہ حصہ لینے والوں کے بعد بہن بھائیوں کو اسی نسبت سے دیا جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:296

تبصرے