السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے سنا کہ زمین حرکت کرتی تھی تو اللہ تعالی نے اس پر پہاڑ ڈال دیے تو وہ ٹھہر گئی ،کیا اس پر کتاب و سنت کی دلیل ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں اس پر دلائل ہیں :
پہلی دلیل :اللہ تعالیٰ کا قول ،’’او راس نے زمین پہاڑ گاڑ دیے تاکہ تمہیں لے کر نہ ہلے ،اور نہریں اور راہیں بنا دیں تاکہ تم منزل مقصود کو پہنچو ،‘‘(النخل :15)
اور اللہ تعالی کا قول :’’اور اس نے زمین پر پہاڑوں کوڈال دیا تاکہ وہ تمہیں جنبش ن نہ دے سکے ،(لقمان :10)
دوسری دلیل :اور حدیث میں بھی وارد ہے انس سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ،جب اللہ تعالی نے زمین پیدا فرمائی تو وہ ہلتی تھی تو پہاڑ پیدا فرما کر اس پر رکھدئے تو ٹھہر گئی ،فرشتوں میں پہاڑوں کی شدت سے تعجب کیا ،ترمذی :(2؍174)مشکوۃ:(1؍170)احمد: (3؍123)اس راوی سوائے سلیمان بن ابی سلیمان کے سب ثقہ ہیں ،ابن ابی حاتم نے اس کا ذکر کر کے اس کے بارے کوئی جرح وتعدیل ذکر نہیں کی ،ابن حبان نے اسے ثقات میں ذکر کیا ہے جیسے موسوعۃ رجال الکتب التسعۃ :(2؍94)رقم:(3431)میں ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب