السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کہا جاتا ہے شمال کی جانب پاؤں پھیلانا جائز نہیں ہے ؟ کیا یہ صحیح ہے ؟ (آپ کا بھائی :اسماعیل)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولاحولاوالا قوة الا باللہ۔
یہ غلط ہے بلکہ صریح جھوٹ ہے جواز اور عدم جواز دلیل سے ثابت ہوتا ہے تو دلیل کہاں ہے ؟تو اصل برأت اصلیہ ہے ۔
دوسری بات یہ کہ کیا شمال کوئی عظمت والی چیز ہے جس کی ہم عظمت کریں ،یہ شیطان ہی کی القاء کی ہوئی بات ہے تا کہ لوگوں کا دین فاسد ہو شاہد یہ مشرکوں کا قول ہے جو ہر مد فون کی تعظیم اور عبادت کرتے ہیں ۔
تیسری بات یہ کہ باب ادب میں ہم نے ذکر کیا ہے کعبہ معظمہ کی طرف باؤں پھیلانے کی منع کی بھی کوئی دلیل موجود نہیں ۔ہم نے وہاں عام دلیلوں سے استدلال کیا ہے جس سے اس کی طرف پاؤں پھیلانے کی کراہت واجب ہوتی ہے تو جس کا دعویٰ ہو کہ پاؤں پھیلانا جانب شمال میں جانب جنوب میں جائز نہیں یا مکروہ ہے تو دلیل پیش کرے ورنہ باز آجائے ،وبااللہ التوفیق۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب