سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(61) جن سے اللہ تعالی قیامت میں نہیں بولیں گے

  • 11387
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 4941

سوال

(61) جن سے اللہ تعالی قیامت میں نہیں بولیں گے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ان لوگوں کے بارے میں بتائیں جن سے اللہ تعالی قیامت کے دن بات نہیں کریں گے ،وہ کون لوگ ہیں کن اوصاف کے حامل ہیں تا کہ ہم ان کی صفتوں سے بچیں اور اللہ تعالی کی کلام سے محروم نہ رہیں ۔(تمہارہ بھائی:ڈاکٹر سعدات)۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ولاحولاوالا قوة الا باللہ۔

یہ لوگ تو بہت ہیں ہم تمہارے لیےذکر کیے دیتے ہیں جو ہمارے نبی محمدﷺنے بیان فرمائے ہیں جو اپنی خواہش نہیں بولتے ۔

اول:ابوذر﷜سے روایت ہے وہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں :آپﷺنے فرمایا :تین قسم کے لوگ ہیں جن سے قیامت کے دن اللہ تعالی کلام نہیں فرمائیں گے اور نہ ہی انہیں نظر رحمت سے دیکھیں گے نہ ہی پاک کریں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا ۔راوی کہتے ہیں یہ بات تین بار فرمائی ،ابوذر ﷜نے فرمایا :محروم خاسرے ہوئے یہ کون لوگ ہیں اے اللہ کے رسول ﷺ،فرمایا:کپڑا ٹخنوں سےنیچے لٹکانے وا لا ،احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم سے اپنا سودا بیچنے والا‘‘۔

یہ حدیث امام مسلم نے اب‎پنی صحیح (1؍71)میں اور احمد نے (5؍148۔158۔162۔177۔168)میں روایت کیا ہے ۔

دوم :ابوھریرہ ﷜روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :تین ہیں جن سے اللہ تعالی قیامت کے دن بات نہیں کریں اور نہ ہی انہیں پاک کریں گے ، ابی معاویہ نے کہا ،اور نہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھیں گے اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہو گا ،بوڑھا زانی ،جھوٹا بادشاہ متکبر فقیر ،نکالا اس کو مسلم نے (1؍71)میں اور احمد نے (2؍280)میں ۔

سوم:ابوھریرہ ﷜سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہﷺنے :تین ہیں جن سے اللہ تعالی کلا م نہیں فرمائیں گے قیامت کے دن نہ انہیں نظر رحمت سے دیکھیں گے  نہ ان کا تزکیہ فرمائیں گے او ران کے لیے دردناک عذاب ہو گا ۔ایک وہ شخص جس کے پاس بیابان میں ضرورت سے زائد پانی ہے او روہ مسافروں کو اس سے روکتا ہے ۔دوسرا وہ شخص جو عصر کے بعد اپنا سودا فروخت کرتا ہے او راللہ کی قسم کھا کر کہتا ہے کہ اس نے اتنے اتنے میں خریدا ہے او رصحیح بات اس کے علاوہ ہو ،تیسرا وہ شخص جو کسی امام سے دنیا کے لیے بیعت کرتا ہے اگر وہ اسے دیتا ہے تو بیعت پوری کرتا ہے اگر نہیں دیتا تو نہیں پوری کرتا ،مسلم (1؍17) احمد (2؍353)و(480)

مراجعہ کریں منذری کی ترغیب ترھیب :(2؍587۔589)۔

چہارم :ابو ھریرہ ﷜سے روایت ہے وہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہو ئے کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے فرمایا :تین ہیں جن میں سے قیامت کے دن جھگڑوں گا وہ آدمی جو میرے نام پر دے پھر دھوکہ دے دوسرا وہ آدمی جو آزاد شخص کو فرخت کر کے اس کی قیمت کھائے تیسرا وہ شخص جو کسی مزدور کو اجرت پر رکھتا ہے اور اس سے کام پورا لے کر اجرت پوری نہیں دیتا ‘‘۔ بخاری (1؍312)،احمد(2؍358)

او رقرآن کریم میں ہے :

﴿إِنَّ الَّذينَ يَكتُمونَ ما أَنزَلَ اللَّـهُ مِنَ الكِتـٰبِ وَيَشتَر‌ونَ بِهِ ثَمَنًا قَليلًا ۙ أُولـٰئِكَ ما يَأكُلونَ فى بُطونِهِم إِلَّا النّارَ‌ وَلا يُكَلِّمُهُمُ اللَّـهُ يَومَ القِيـٰمَةِ وَلا يُزَكّيهِم وَلَهُم عَذابٌ أَليمٌ  ١٧٤﴾...سورة البقرة

(بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی کتاب چھپا تے ہیں او راسے تھوڑی سی قیمت پر  بیجتے ہیں ،یقین مانو کہ اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں قیامت کو دن اللہ تعالی ا ن سے بات نہ کرے گا ،نہ انہیں پاک کرے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہے )۔

اور اللہ تعالی نے فرمایا :

﴿إِنَّ الَّذينَ يَشتَر‌ونَ بِعَهدِ اللَّـهِ وَأَيمـٰنِهِم ثَمَنًا قَليلًا أُولـٰئِكَ لا خَلـٰقَ لَهُم فِى الـٔاخِرَ‌ةِ وَلا يُكَلِّمُهُمُ اللَّـهُ وَلا يَنظُرُ‌ إِلَيهِم يَومَ القِيـٰمَةِ وَلا يُزَكّيهِم وَلَهُم عَذابٌ أَليمٌ  ٧٧﴾... سورة آل عمران

(بے شک جو لوگ اللع تعالیٰ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ،اللہ تعالیٰ نہ ان سے کوئی بات کرے گا نہ ان کی  طرف  قیامت  کے دن دیکھے گا ،نہ انہیں پاک کرے گا ،اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے )۔

یہ وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالی بات نہیں کریں گے ۔ مراجعہ کریں  نسائی (2؍541)اس میں :’’والدین کا نافرمان ،مردانہ چال ڈھال اختیار کرنے والی عورت ،اور دیوث کا بھی ذکر ہے ‘‘۔ ابن کثیر :(1؍375۔376)میں آل عمران کی آیت نمبر77:کے تحت اور احادیث بھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے ہم سوال کرتے ہیں وہ ہمیں نیک اعمال کرنے کی اور اللہ کی رضا  طلب کرنے کی توفیق دے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص139

محدث فتویٰ

تبصرے