السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سیالکوٹ سے محمد عمر پو چھتے ہیں کہ حا لت روزہ میں بخا ر وغیرہ کی وجہ سے ٹیکہ لگوا نا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزہ کی حا لت میں ٹیکہ لگو انا کچھ تفصیل کا مقا ضی ہے اگر ٹیکہ کی حیثیت جسم کو غذا اور طا قت فرا ہم کر نے کی ہے تو یہ ٹیکہ تو کسی صورت میں جا ئز نہیں کیو نکہ اس سے روزہ ٹو ٹ جا تا ہے اس سے کو ئی فرق نہیں پڑتا کہ اس طرح وید یعنی رگ میں لگا یا جا ئے یا جسم کے کسی اور حصہ میں اگر بطو ر دواٹیکہ لگوانا ہے یا کسی جگہ بہت درد ہے اسے آرام دینے کے لیے ٹیکہ لگو انے کی ضرورت ہے یا جسم کے کسی حصہ کو بے حس کرنا ہے جیسا کہ دانت وغیرہ نکلواتے وقت کیا جا تا ہے ان صورتو ں میں ٹیکہ لگانے کے لیے گنجا ئش ہے بعض دفعہ شدید بخا ر ہو تا ہے اس کی شدت کو کم کر نے کے لیے ٹیکہ لگو ایا جا سکتا ہے ارشا د باری تعالیٰ ہے : کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر دین کے متعلق کو ئی تنگی نہیں رکھی ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب