سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(324) کیا جمعہ کے دن غسل کا حکم صرف مردوں کے ساتھ خاص ہے؟

  • 1119
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1418

سوال

(324) کیا جمعہ کے دن غسل کا حکم صرف مردوں کے ساتھ خاص ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جمعہ کے دن غسل کرنے اور زیب و زینت اختیار کرنے کا حکم مردوں اور عورتوں سب کے لیے ہے؟ جمعہ سے ایک یا دو دن پہلے غسل کر لینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ احکام مردوں کے لیے خاص ہیں کیونکہ جمعہ میں اسے حاضر ہونا ہے اور اسی سے جمعہ کے دن زیب وزینت کا مطالبہ کیا گیا ہے، یہ احکام عورتوں کے لیے نہیں ہیں لیکن ہر انسان کے لیے واجب ہے کہ وہ جب اپنے بدن پر میل کچیل دیکھے، تو اسے صاف کرے۔ صفائی و ستھرائی کا اختیار کرنا ان مستحسن امور میں سے ہے جنہیں کبھی بھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔ جمعہ کے دن سے ایک دن یا دو دن پہلے غسل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس سلسلہ میں وارد احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ غسل جمعہ کے دن کرنا چاہیے اور اس سے مراد طلوع فجر سے لے کرنماز جمعہ تک کا وقت ہے، لہٰذا اسی وقت میں غسل کرنا مطلوب ہے۔ ایک یا دو دن پہلے کیا ہوا غسل، جمعہ کے لیے غسل شمار نہ ہوگا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ325

محدث فتویٰ

تبصرے