سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(02) عرش پر کلمہ طیبہ کا لکھا ہوا ہونا

  • 11122
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2852

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ملتان سے اکرام اللہ پو چھتے ہیں کہ کیا یہ صحیح ہے کہ عر ش پر کلمہ طیبہ لکھا ہو ا ہے اگر کسی حد یث میں ہے تو حو الہ دیں ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عرش پر کلمہ طیبہ کا ذکر ایک طو یل حدیث میں آیا ہے کہ جب حضرت آدم  علیہ السلام نے غلطی کا ارتکا ب کیا تو اللہ تعالیٰ سے با یں الفاظ دعا کی :’’ اے اللہ ! میں تجھ سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے سوال کرتا ہو ں، اللہ تعا لیٰ نے فر ما یا : میں نے تو ابھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا نہیں کیا تو نے کیسے اس کا نا م لے لیا؟ اس پر حضرت آدم علیہ السلام نے عرض کیا کہ میں نے تیرے عرش پر’’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ‘‘ لکھا دیکھا ہے ۔ ‘‘(مستدرک حا کم : ج 2،ص 615)

پھر امام حا کم رحمۃ اللہ علیہ  نے اس پر بایں الفا ظ تبصرہ کیا ہے کہ اس کی سند صحیح ہے اور یہ پہلی روا یت ہے جو اس کتا ب میں عبدالرحمٰن بن زید بن اسلم کے حوالے سے درج کی ہے، اس تبصرہ کے متعلق علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : بلکہ یہ روا یت خودسا ختہ اور بنا وٹی ہے، عبدالرحمٰن راوی وا ہی تبا ہی مچا نے وا لا ہے، اس کے علاوہ عبد اللہ بن مسلمہ الفہری کے متعلق بھی میں نہیں جا نتا کہ وہ کو ن ہے جس پر اس روا یت کا دارومدا ر ہے : بہرحا ل یہ روا یت موضوع ہے ۔ علا مہ البا نی مرحوم نے بھی اسے موضو ع لکھا ہے ۔ تفصیل کے لئے دیکھئے ۔(الاحا دیث الضعیفہ والموضوعہ : 1/38) واللہ اعلم ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:27

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ