سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(662) علماء سے اس لیے نہ پوچھنا کہ کہیں یہ عمل حرام ہی نہ ہو

  • 11039
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1576

سوال

(662) علماء سے اس لیے نہ پوچھنا کہ کہیں یہ عمل حرام ہی نہ ہو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 میر ا  ایک عزیز دوست ہمیشہ سگریٹ بیتا رہتا ہے اور میں بھی اسےبہت نصیحت کرتا رہتاہو تاکہ وہ اس سے بری عادت کو ترک کردے ،لیکن اس نے میری نصیحت کو قبول نہیں کیا اور جب میں اسے بعض علماء کے فتوی  اور پندو نصائح دکھاتا ہوں تو وہ یہ کہہ کر انہیں پڑھنے سے انکار کر دیتا ہے کہ اگر میں نے انہیں پڑھ لیا تواس طرح سگریٹ کی حرمت  کے بارے میں مجھ پر حجت پوری ہو جائے گی اور میں عمل نہ کرنے کی وجہ سے گناہ گارہوں گا ، تو اس طرح کی بات کے سلسلہ میں آپ ہمیں کیا نصیحت فرمائےگے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے دوست پرواجب ہے کہ وہ نصیحت کوقبول کرے اور سگریٹ نوشی ترک کر دے کیونکہ دینی ،جسمانی ،اورمالی بہت نقصانات کی وجہ سےیہ حرام اور اس لیے بھی کہ بعض اوقات یہ نشے کہ  سبب بن جاتی ہے ۔ لہذا واجب ہے کہ وہ اسے ترک کردے اور اللہ تعالی کے حضور توبہکرے ۔ جس شخص کو سگریٹ یاکسی اور چیز کی حرمت کے بارےمیں شک ہو تو اس پر واجب ہے کہ وہ اہل علم سے پوچھ لے تاکہ اسے بصیرت حاصل ہو جائے ۔ ارشاد باری تعالی ہے :

﴿فَسـَٔلوا أَهلَ الذِّكرِ‌ إِن كُنتُم لا تَعلَمونَ ﴿٤٣﴾... سورة النحل

’’اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے پوچھ لو ۔‘‘

اس  کے لیے یہ جائزنہیں کہ اس خدشہ کیوجہ سےسوال نہ کرے کہ جس کام کو وہ کررہا ہے ۔ سوال کرنے پر اس کے حرام ہونےکافتوی دے دیا جائے گاکیونکہ یہ بات مذکورہ بالا آیت کریمہ میں مذکور اللہ تعالی کے حکم خلاف ہے اور رسول اللہ ﷺ کی اس صحیح سنت کے بھی خلاف ہے ، جس میں دین کے علم کو سیکھنے اور دین میں تفقہ حاصل کرنےکی تلقین کی گئی اور دین سےاعراض کرنے والے کی مذمت کی گئی ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص503

محدث فتویٰ

تبصرے