السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا گھروں میں پائے جانے والے کیڑوں مکوڑوںمثلا چیونٹی اور جھینگر وغیرہ کو آگ کے ساتھ جلا دینا جائز ہے اور اگر جائزنہیں تو پھر ان سے خلاصی کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کیڑے مکوڑے اگر ایذاء کا باعث بنیں تو انہیں کیڑے مار دواؤں کے ساتھ ختم کرنا تو جائز ہے لیکن آگ کے ساتھ جلانا جائز نہیں ہے ۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے ’’پانچ جانور ایذاء کا باعث ہیں ، انہیں حل و حرم میں قتل کیا جاسکتا ہے۔ اور وہ یہ ہیں۔ (1) چوہیا ۔2۔ بچھو۔3۔باؤلا کتا ۔4۔ کوا اور ۔5۔چیل ۔اور ایک دوسری حدیث میں چھٹے جانور کے طور پر سانپ کا ذکر ہے۔ ((صحیح البخاري، جزاء الصید ، باب ما یقتل المحرم من الدواب، ح : 1829 وصحیح مسلم ، الحج ، باب ما یندب للمحرم وغیرہ قتلہ من الدواب فی الحل والحرم ، ح : 1198)
رسول اللہﷺ نے ان کے ایذا ء پہنچانے کی وجہ سے انہیں ’’فواسق‘‘ قرار دیا ہے اور ایذاء نہ پہنچانے والے جانوروں سے انہیں الگ قرار دیتے ہوئے کہ انہیں حل وحرم میں ہر جگہ قتل کیا جاسکتاہے۔ اسی طرح اگر کچھ اور جاندار مثلا چیونٹی، جھنینگڑ اور گبریلا وغیرہ ایذاء پہنچائیں تو انہیں بھی کیڑے مار دواؤں سے قتل کیا جاسکتا ہے، البتہ آگ کے ساتھ نہیں جلانا جاہیے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب