السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر تاش کا کھی نماز سے غافل نہ کرے اور اس میں پیسوں کا چکر بھی نہ ہو تو کیا یہ حرام ہے یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تاش کا کھیل جائز نہیں ہے خواہ اس میں معاوضہ نہ بھی ہو کیونکہ یہ کھیل انسان کو اللہ کے ذکر اورنماز سے غافل کر دیتا ہے خواہ کھیلنے والا یہ گمان کرے کہ وہ اس سے غافل نہیں ہوتا اور پھر یہ کھیل جوئے کا ذریعہ بھی ہے ، جو نص قرآن کی روشنی میں حرام ہے ۔ ارشاد باری تعالی ہے :
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِنَّمَا الخَمرُ وَالمَيسِرُ وَالأَنصابُ وَالأَزلـٰمُ رِجسٌ مِن عَمَلِ الشَّيطـٰنِ فَاجتَنِبوهُ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ ﴿٩٠﴾... سورةالمائدة
’’اے ایمان والو ! شراب اور جوا اور بت او رپانسے (یہ سب) ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں، سو ان سے بچتے رہنا تاکہ تم نجات پاؤ۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب