سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(531) فحش رسالوں کی اشاعت کا حکم

  • 10900
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1411

سوال

(531) فحش رسالوں کی اشاعت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایسے فحش رسالوں کی اشاعت کے بارے مِیں کیا حکم ہے؟جن میں عورتوں کی عریاں اور فتنہ انگیز تصویریں فلمی اداکاروں اور اداکارائوں کی خبریں شائع کی جائیں ؟جو شخص اس طرح کے کسی رسالہ میں کام کرے یا اس کی تقسیم میں مدد کرے یا اسے خریدے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے رسالوں کا شائع کرنا جائز نہیں،جن میں عورتوں کی تصویریں ہوں ،یا جن میں بدکاری و بے حیائی ،لواطت و منشیات یا دوسری باطل چیزوں کے استعمال کی دعوت دی جاتی ہو نہ اس طرح کے رسالوں میں کتابت و تقسیم کا کام جائز ہے کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں ،زمین میں فساد پھیلانے،معاشرے کو خراب کرنے اور گھٹیا اور بری باتوں کے پھیلانے میں تعاون کرنا ہے،ارشاد باری تعالی ہے:

﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ شَديدُ العِقابِ ﴿٢﴾... سورة المائدة

’’اور [دیکھو] تم نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو،گناہ اورظلم کے کاموں میں مدد نہ کیا کرو،اللہ سے ڈرتے رہوکچھ شک نہیں کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

من دعا الی هدی کان له من الاجرمثل اجور من تبعه،لا ینقص ذ لک من اجورھم شیئا،و من دعا الی ضلالة،کان علیه من الاثم مثل اثام من تبعه لا ینقص ذلک من اثامهم شیئا:[صحیح مسلم۔ العلم ،باب ،من سن سنة حسنة او سیئة۔الخ ۔ح:۲۶۷۴]

’’جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دے اسے ان لوگوں کے اجر وثواب کے مطابق اجر ملے گا اور جو اسکی پیروی کریں گے اور پیروی کرنے والوں کے اجر و ثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی اور جو شخص گمراہی کی طرف دعوت دے تو اسے تمام لوگوں کے گناہ کے بقدر گناہ ملے گا اور جو اس کی پیروی کریں گے اور پیروی کرنے والوں کے گناہ میں بھی کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔‘‘

نبیّ نے یہ بھی فرمایا:

[ صنفان من اهل النارلم ارهما،قوم معهم سیاط کاذناب البقر یضربون بها الناس،و نساء کاسیات،عاریات،ممیلات،مائلات، رووسهن کائسنمة البخت المائلة۔لا یدخلن الجنة،ولا یجد ریحھا،و ان ریحھآ لتوجد من مسیرة کذا و کذا۔  [صحیح مسلم،اللباس۔ باب ،نساء الکاسیات،العاریات۔۔۔۔۔۔الخ،ح: ۲۱۲۸]

’’جہنمیوں کی دو جماتیں ایسی ہیں جنہیں میں نے اب تک نہیں دیکھا [۱]ایک وہ مرد جن کے ہاتھ میں گائے کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے،جن کے ساتھ لوگوں کو ماریں گے۔[۲] ایسی عورتیں جنہوں نے لباس تو پہنا ہوگا لیکن وہ عریاں ہوگی۔مائل ہونے والی مائل کرنے والی ہوں گی۔ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہوں گے،وہ نہ جنت میں داخل ہوں گی اور نہ ہی اسکی خوشبو پاسکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو بہت دور کی مسافت سے آرہی ہوگی۔‘‘

اس مضمون کی آیات اور احادیث بہت ہیں ،ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ  مسلمانوں کو اس بات کی توفیق بخشے جس میں ان کی بہتری و نجات ہو،اور وزارت اطلاعات اور امور صحافت کے ذمہ دار لوگوں کو ہر اس بات کی توفیق بخشے جس میں معاشرے کی سلامتی اور نجات ہواور انہیں اپنے نفس کی شرارتوں اور شیطان کی چالوں سے پناہ دے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص406

محدث فتویٰ

تبصرے