السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یادگار کے لیے تصویریں جمع کرنا جائز نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
: کسی بھی مسلمان مرد وعورت کے لیے انسانوں اور دیگر جاندار چیزوں کی تصویروں یادگار کے لیے جمع کرنا جائز نہیں ہے بلکہ انہیں تلف کرنا واجب ہے ۔کیونکہ نبی اکرم ﷺ سے ثابت ہے کہ آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
(ان لاتدع صورة الا طمستها ولا قبرا مشرفاً الا سويته ) (صحيح مسلم ّ‘الجنائز ‘باب الامر بتسوية القبر ‘ح:٩٢٩))
’’ہر تصویر کو مٹادو اور ہر اونچی قبر کو برابر کردو۔‘‘
نبی ﷺ سے بھی ثابت ہے کہ آپ نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا ہے اور فتح مکہ کے دن آپ جب کعبہ میں داخل ہوئے اور کعبہ کی دیواروں پر آپ نے تصویر یں دیکھیں تو آپ نے پانی اور کپڑا منگوایا اور تصویروں کو صاف کردیا البتہ جمادات مثلاً پہاڑوں اور درختوں وغیرہ کی تصویروں میں کوئی حرج نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب