السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ان لوگوں کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے 'جن کے تصورات ہی بدل گئے ہوں اور وہ نیکی کو برائی اور برائی کو نیکی تصور کرنے لگ گئے ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان لوگوں کے بارے میں میری رائے یہ ہے کہ جن لوگوں کے تصورات ہی بدل گئے ہوں اور انہوں نے نیکی کو برائی اور برائی کو نیکی سمجھنا شروع کردیا ہو اور اب وہ نہ برائی کی تردید کرتے ہوں اور نہ نیکی کی ستائش تو ان کے بارے میں میری رائے یہ ہے کہ یہ لوگ دائرہ دین ہی سے خارج ہوگئے ہیں۔والعیاذ باللہ ! اس لیے کہ جس نے نیکی کو جو کہ اللہ تعالیٰ کی شریعت ہے' برائی سمجھ لیا تو اس نے شریعت کا انکار کیا'اسی طرح برائی کو نیکی سمجھانا شروع کردیا تو وہ گویا شیطان پر ایمان لے آیا ہے اور حقیقی ایمان تو اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا 'جب تک شیطان کے ساتھ کفر نہ کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی پر ایمان نہ لایا جائے۔ان لوگوں کو چاہیے کہ اپنے گریبان میں جھانکیں'اپنے معاملے پر غور کریں۔ اپنی اصل کو پہچانیں اور اپنے انجام کو پیش نظر رکھیں 'ان کا اصل عدم ہے یعنی کبھی ان کا ذکر تک مذکور نہ تھا اور ان کا انجام یہ ہے کہ ایک نہ ایک دن موت کا جام پی کر فنا کے گھاٹ تر جائیں گے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿هَل أَتىٰ عَلَى الإِنسـٰنِ حينٌ مِنَ الدَّهرِ لَم يَكُن شَيـًٔا مَذكورًا ﴿١﴾... سورةالدهر
’’بے شک انسان پر زمانے میں ایسا وقت بھی آچکا ہے کہ وہ کوئی قابل ذکر چیز نہ تھا۔‘‘
اور فرمایا:
﴿كُلُّ مَن عَلَيها فانٍ ﴿٢٦﴾ وَيَبقىٰ وَجهُ رَبِّكَ ذُو الجَلـٰلِ وَالإِكرامِ ﴿٢٧﴾... سورةالرحمٰن
’’جو مخلوق زمین پر ہےسب کو فنا ہونا ہے اور تمہارے پروردگار ہی کی ذات (بابرکت) جو صاحب جلال و عظمت ہے باقی رہے گی۔‘‘
اور فرمایا :
﴿كُلُّ نَفسٍ ذائِقَةُ المَوتِ ۗ وَإِنَّما تُوَفَّونَ أُجورَكُم يَومَ القِيـٰمَةِ...﴿١٨٥﴾... سورةآل عمران
’’ہر نفس(جان)کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور تم کو قیامت کے دن تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔‘‘
ان کو چاہے کہ اپنی اصلیت پر غور کریں'اگر اس سے فائدہ نہ ہو تو پھر اپنے انجام کے بارے میں نظر عمیق کے ساتھ سوچیں ۔یہ روز مشاہدہ کرتے ہیں کہ کچھ لوگ دنیا میں آرہے ہیں اورکچھ جارہے ہیں یہ پیدا ہورہا ہپے اور وہ فوت ہورہا ہے' یہ بیمار ہورہا ہے اور وہ تندرست ' کسی کے مال کو نقصان پہنچ رہا ہےاور کسی کے اہل کو اور وہ خوب جانتے ہیں کہ اس دنیا میں کسی کو بھی بقائے دوام حاصل نہیں ہے لہذا ان کو چاہیے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں ' نیکی کو نیکی سمجھیں اور برائی کو برائی سمجھیں اور جو شخص اللہ تعالیٰ کیطرف رجوع کرے توا للہ تعالیٰ بھی اس کی توبہ قبول فرمالیتا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب