السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب بھی میں لوگ کے سامنے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے کام کے لیے کھڑا ہوتا ہوں' تو غیر طبعی رقت طاری ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی اللہ تعالیٰ کے ڈر کی وجہ سے رونے بھی لگتا ہوں لیکن جب میں خلوت میں ہوتا ہوں تو اس وقت مجھے رونا نہیں آتا ۔ تو کیا میرا یہ طرز عمل ریا اور نفاق شمار ہوگا۔ کیا ریاکاری اور عمل کے رائیگاں ہوجانے کے ڈر کی وجہ سے مجھے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا کام ترک کردینا چاہیے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کو چاہیے کہ دعوت الی اللہ 'امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے کام میں خوب محنت کریں اور اسے قطعاً ترک نہ کریں کیونکہ شیطان یہ چاہتا ہے کہ آپ اس کام کو چھوڑدیں اورا سی وجہ سے وہ آپ کے دل میں یہ خیال ڈالتا ہے کہ آپ کا یہ عمل اس لیے ہے کہ لوگ آپ کی تعریف کریں ،آپ اللہ سے ڈر جائیں ' دعوت الی اللہ کا کام جاری رکھیں 'اخلاص کے ساتھ کام کریں اور اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرنے کے لیے یہ دعا کریں:
((اللهم اعني علي ذكرك وشكرك ))’’اے اللہ ! میری مدد فرما تاکہ تیرا ذکر اور شکر کرسکوں۔‘‘
اس سلسلہ میں شیطان کی بات نہ مانو۔اگر آپ کی یہ رقت اور گریہ زاری غیر ارادی طور پر ہواوراس لیے نہ ہو کہ لوگ آپ کی تعریف کریں تو یہ اللہ کا فضل ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب