سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(345) مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی

  • 10716
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1130

سوال

(345) مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننے کے بارے میں کیا حکم ہے'خصوصاً اس انگوٹھی  کے بارے میں جسے  شادی کی انگوٹھی  کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننا جائز  نہیں ہے 'نہ شادی  سے پہلے  اور نہ شادی  کے بعد ' کیونکہ صحیح احادیث  سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہﷺ نے سونے  کی انگوٹھی پہننے سے منع  فرمایا ہے اور جب  آپ نے ایک شخص کے ہاتھ  میں سونے  کی انگوٹھی دیکھی تواسے اتار کر پھینک دیا اور فرمایا:

((يعمدكم احدكمم اليٰ جمرة من نار فيجعلها في يده ))(صحيح مسلم ‘اللباس‘ باب تحريم خاتم الذهب  علي الرجال____الخ‘ ح: ٢-٩-)

’’تم میں سے ایک شخص آگ کے انگارے کا قصد کرتا ہےاور اسے اپنے ہاتھ  میں ڈال لیتا ہے۔‘‘(امام مسلم  نے صحیح: میں بیان  فرمایا ہے۔)

یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے  کہ مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی  استعمال کرنا حرام ہے اور یہ مطلقاً جائز نہیں ہے خواہ  شادی  ہی کے لیے کیوں نہ ہو۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص271

محدث فتویٰ

تبصرے