سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(274) دعائے قنوت میں رفع الیدین کرنا

  • 1071
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1776

سوال

(274) دعائے قنوت میں رفع الیدین کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا دعائے قنوت میں رفع الیدین سنت ہے؟ اگر سنت ہے تو اس کی دلیل کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں یہ سنت ہے کہ انسان دعائے قنوت میں اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھائے اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے یہ ثابت ہے کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  فرض نمازوں میں قنوت نازلہ کے وقت رفع الیدین فرمایا کرتے تھے، اسی طرح حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ  سے قنوت وتر میں بھی رفع الیدین ثابت ہے اور وہ ان خلفائے راشدین میں سے ایک ہیں جن کی اتباع کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ رفع الیدین قنوت وتر میں سنت ہے، خواہ کوئی امام ہو یا مقتدی یا منفرد، لہٰذا آپ جب بھی قنوت (دعا) کریں تو رفع الیدین کریں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ296

محدث فتویٰ

 

تبصرے