السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بہت زیادہ باریک کپڑے سے بھی ستر پوشی ہوجاتی ہےیا نہیں؟ مسلمان نے جب باریک کپڑا زیب تن کیا ہوتو کیا اس میں نماز ہوجائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کپڑا اس قدر باریک ہو کہ وہ بدن کو نہ چھپائے تو اس میں نماز نہیں ہوگی الا یہ کہ مرد نے ایسے لباس کے نیچے شلوار یا تہہ نمد بھی پہن رکھا ہو جو ناف سے لیکر گھٹنے تک کے حصے کو چھپائے ہوئے ہو۔ عورت کے لیے بھی ایسے کپڑے نماز میں صحیح نہیں الا یہ کہ اس نے نیچے ایسا لباس پہنا ہوا ہو جو اس کے سارے بدن کو چھپائے ہوئے ہو۔ایسے کپڑے کے نیچے محض چھوٹی سی شلوار پہن لینا کافی نہیں ہوگا۔مرد کو چاہیے کہ وہ جب اس طرح کے باریک کپڑے میں نماز پڑھے تو اپنے اوپر ایک کپڑا ڈال لے جو اس کے دونوں یا ایک کندھے کو ڈھانپ لے کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے:
((لا يصلي احدكم في الثوب الواحد ليس علي عاقيه شئي)) (صحيح البخاري ‘الصلاة ‘باب اذا صلي في الثوب الواحد فليجعل علي عقبيه ّح: ٣٥٩ وصحيح مسلم ‘الصلاة ‘باب في الثوب الواحد‘ ح: ٥١٦)
’’تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر کوئی چیزنہ ہو۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب