السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں دینی علم حاصل کرنا چاہتا ہوں جب کہ میرے والد کا اصرار ہے کہ میں عصری علوم حاصل کروں تو اس سلسلہ میں میرے لیے کیا واجب ہے ؟جزاكم الله خيراً
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کو چاہیے کہ دینی علوم ہی حاصل کریں اور خوب محنت کریں اور اپنے والد کو قائل کریں کہ آپ کے لیے دینی علوم ہی کو حاصل کرنا واجب ہے۔علماء شرع کے نزدیک دین کا علم سیکھنا اور اس میں فقاہت حاصل کرنا واجب ہے اور رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے:
(انما الطاعة في المعروف )) (صحيح البخاري ‘اخبار الاحاد ‘باب ماجاء في اجازة خبر الواحد___الخ ‘ ح:٧٢٥٧ وصحيح مسلم ‘الامارة ‘باب وجوب طاعة الامراء في غير معصية ___الخ ‘ح:١٨٤-)
’’اطاعت نیکی میں ہے‘‘
اور فرمایا :
(لاطاعة لمخلوق في معصية الخالق )) (شرح السنة للبغوي :١-/٤٤) ح:٢٤٥٥ والمعجم الكبير للطبراني :١٨/١٧-‘ ح: ٣٨١)
’’خالق کی نافرمانی میں مخؒلوق کی اطاعت نہیں ہے۔‘‘
(یہی وجہ ہے کہ ) اللہ کی نافرمانیوں میں اور حق کے خلاف والدین کی اطاعت نہیں کی جاتی، یعنی نیکی کے کام میں تو والدین کی اطاعت کی جاتی ہے مگر برائی کے کام میں ان کی اطاعت نہیں کی جاسکتی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب